نظامت کیلئے بہترین لطائف
نظامت کے مختلف لطیفے درج کئے جا رہے ہیں، نظامت کے شائقین اور طلباء حضرات ان کو یاد کر کے دورانِ نظامت موقع و محل کی مناسبت سے استعمال کریں (شکریہ)
نظامت کیلئے پانچ ادبی لطیفے
پہلا لطیفہ:
ایک مشاعرے میں ایک شاعر کو مطلع کا مصرع پڑھنے پر داد نہیں ملی۔ نہ شعرا کی طرف سے نہ سامعین کی طرف سے، ناظم نے جب یہ صورتِ حال دیکھی تو زور سے بولے۔
’’حضرت مصرع اٹھائیے۔‘‘ ۔۔آواز آئی۔’’ مصرع اٹھانے سے بہتر ہے شاعر ہی کو اٹھا دیا جائے۔‘‘
۔۔٭ ۔۔
دوسرا لطیفہ:
جملہ چسپاں کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔ با ذوق سامعین اکثر ایسے ریمارک پاس کرتے ہیں کہ شاعر لاجواب ہو جاتا ہے۔ بھٹنڈہ کے مشاعرہ میں مشیرؔ جھنجھاوی نے شعر پڑھا ؎
دیوانے کے ہمراہ بھی رہنا ہے قیامت
دیوانے کو تنہا بھی تو چھوڑا نہیں جاتا
سامعین میں سے کسی نے زور سے کہا:’’ سبحان اللہ ! کیا شعر ہے ؟شعر کیا ہے یہ ہر شاعر کی بیوی کے دلی جذبات کا آئینہ ہے۔‘‘
۔۔٭ ۔۔
تیسرا لطیفہ:
٭ ایک لائبریری کے انچارج کو رات کے وقت کسی نے گھر پر فون کیا۔ لائبریرین نے ریسیور اٹھایا۔ آواز آئی۔’’جناب ! لائبریری کس وقت کھلتی ہے؟‘‘
لائبریرین نے غصے سے کہا۔’’کیا آپ کو اس وقت لائبریری جانا ہے؟‘‘
آواز آئی:’’ جانا کہاں ہے جناب؟ باہر آنا ہے۔‘‘
۔۔٭ ۔۔
چوتھا لطیفہ:
٭ ایک انگریز عورت نے ڈاکٹر اقبالؔ سے پوچھا :’’ کہتے ہیں سارے پیغمبر، برِ اعظم ایشیا میں ہی پیدا ہوئے ؟‘‘
اقبالؔ نے کہا :’’ٹھیک ہے۔‘‘۔۔۔۔انگریز عورت بولی:’’ یورپ کو آخر کیوں چھوڑ دیا گیا؟‘‘
اقبالؔ نے جواب دیا :’’ محترمہ! یورپ میں بھی ایک ہستی پیدا کی گئی ہے۔‘‘
انگریز عورت خوش ہو کر بولی:’’ بتائیے وہ کون ہے؟‘‘۔۔اقبالؔ نے مسکرا کر جواب دیا:’’ ابلیس۔‘‘
۔۔٭ ۔۔
پانچواں لطیفہ:
٭ استاد :(شاگرد سے )’’اسمِ شریف اور اسمِ گرامی میں کیا فرق ہے؟‘‘
شاگرد:’’ جناب! اُس شخص کا نام جو شریف اور ٹھنڈے مزاج کا ہو، اسمِ شریف کہلاتا ہے، اور جو گرم مزاج کا ہو اس کا نام اسمِ گرامی کہلاتا ہے۔
۔۔٭ ۔۔
چھٹا لطیفہ:
٭ ماسٹر صاحب نے بچوں سے کہا کل سُستی پر مضمون لکھ کر لانا ہو گا۔ اگلے روز ماسٹر صاحب نے بچوں سے مضمون دکھانے کو کہا۔ ایک بچے نے کاپی کا آدھا صفحہ سادہ چھوڑ کر لکھا ہوا تھا کہ اس سے زیادہ سُستی کیا ہوسکتی؟
٭٭٭